Khwarizam Saltanat

Khwarizam Saltanat Aur Chengiz khan P3

-Advertisement-

چنگیز خان اور خوارزم سلطنت

Part 3

Khwarizam Saltanat

Khwarizam Saltanat Aur Chengiz khan P1

تجارتی قافلوں اور تاجروں سے ملنے والی معلومات کو اکھٹا کیا گیا. پورے منگولیا, چین اور ترکستان سے چنگیز خان کے ایک حکم پر کئی سو جنگی کمانڈرز کے جھنڈے نمودار ہو گئے. ہر جھنڈے کے نیچے ایک ہزار سوار تھے کم و بیش تین لاکھ گھوڑے جنگجوؤں کے لیے تیار کیے گئے.

جبی نویان اور صوبیدار جیسے دو انتہائی ماہر اور اہم کمانڈر چنگیز خان کی اس مہم میں اس کے ساتھ تھے. اس کے علاوہ قلعوں کے محاصرے کے لیے منجنیقیں اور حفاظتی ٹاور بنائے گئے. اور انہیں چالو حالت میں رکھنے کے لیے چینی انجینئرز کی ایک بڑی تعداد بھی اس جنگی مہم کا حصہ تھی.

-Advertisement-

Join Us On Telegram

Khwarizam Saltanat

-Advertisement-

دو لاکھ ابتدائی جنگی لشکر کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا. پچاس ہزار کے پہلے جنگی دستے کی قیادت بذات خود چنگیز خان اور صوبیدار کر رہے تھے. پچاس ہزار کا دوسرا دستہ اکتائی اور چغتائی کی قیادت میں تھا جبکہ ہزار کے تیسرے دستے کا قائد یہ بھی نویان تھا. اور چوتھے پچاس ہزار فوجیوں کے جنگی دستے کا قائد چنگیز خان کا بڑا بیٹا جوجی تھا.

-Advertisement-

اس دو لاکھ کی بکری فوج کے مقابلے میں علاؤالدین خوارزم شاہ کے پاس مؤرخین کے مطابق چار لاکھ کی فوج تھی جو اکھٹی تھی چنگیز خان اور اس کے جرنیلوں کو یہ خطرہ بھی تھا کہ کہیں خوار زم فوج سے دریا پار کر کے ان کے بکھرے منگولوں کا خاتمہ ہی نہ کر دے.

اس خطرے پیش نظر چنگیز خان نے جی بی نویان کے فوجی دستے کو کارا خطائی سے آنے والے راستوں کی کھڑی نگرانی پر معمور کر دیا. بارہ سو انیس کی سردیوں میں چنگیز خان نے جوجی کو ایک فوجی دستہ دے کر کوہتیان شان کی پہاڑیاں عبور کر کے خوارزم سلطنت پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا. یہ ایک خطرناک چال تھی.

Khwarizam Saltanat

اس کا مقصد خوارزمی سپہ سالاروں کو اس طرف متوجہ کرنا تھا. اس کو ہدایات تھی کہ خوارزم شاہ کے لشکر کو اپنے تعاقب پر مجبور کرے. اور ایسا ہی ہوا. وہ عارضی سپہ سالاروں نے اس کو اصل حملہ سمجھ کر اس کے مقابلے میں اپنی فوجوں کو کوہتیان شام کی سرحد پر لگا دیا.

جوچی ان پر حملہ کر کے پیچھے پہاڑی دروں اور گاڑیوں میں چھپ جاتا اور اس طرح اس خوارزمی لشکر کو اس طرف الجھائے رکھا. اسی اثناء میں پلان کے مطابق ایک پچاس ہزار کا چنگیزی لشکر جو کہ اکتائے اور چغتائی کی قیادت میں تھا جنگیرین گیٹ کے مشکل کٹھن برف پوش راستوں سے ہوتے ہوئے ایک لمبا راستہ کاٹ کر اترار شہر کا محاصرہ کرنے میں کامیاب ہو گیا.

اترار کے قلعے میں بیس ہزار کا حفاظتی دستہ موجود تھا قلعے دار النجک شہر والوں کو لے کر قلعہ بند ہو گیا. اس کے پاس کے سوا کوئی چارہ نہ تھا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ اس کا جرم اتنا گھناؤنا تھا کہ منگول اس کا سر لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے. پانچ ماہ کی طویل محاصرے کے بعد بلآخر قلعے کے دروازے کھول دیے گئے اور منگول شہر میں داخل ہو گئے.

Khwarizam Saltanat

اترار کی فتح منگولوں کی خوار زمی سرزمین پر پہلی فتح تھی. حاکم اترار النجک کو زندہ گرفتار کر لیا گیا کیونکہ چنگیز خان نے اس کو زندہ گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا. اس کے سوا کسی زیر روح کو جان کی امان نہ ملی یا تو وہ مارا گیا یا پھر قیدی بنا لیا گیا.

Khwarizam Saltanat

شہر کی فصیلیں گرا کر شہر کو صفحہ ہستی سے ہی مٹا دیا گیا. جب حاکم اترار الن چک کو ہاتھ پاؤں باندھ کر چنگیز خان کے سامنے پیش کیا گیا تو چنگیز خان حکم دیا کہ اس گورنر کو سونیا چاندی سے بڑی محبت تھی. اس لیے اس نے ناحق کاروان والوں کو قتل کروایا. آج بھی اس کی آنکھیں سونے چاندی کے لیے ترس رہی ہوں گی.

چنگیز خان کے حکم پر پگلی ہوئی چاندی گورنر کی آنکھوں اور کان میں ڈال دی گئی. جس سے گورنر سسک سسک کر موت کے گھاٹ اتر گیا. چنگیز خان نے اس طرح حاکم اترار سے اپنا انتقام لیا. چنگیز نے اپنے تین جرنیلوں کو پانچ ہزار سپاہ کے ہمراہ بناگت اور جھنگ پر چڑھائی کا حکم بھی دے دیا.

Khwarizam Saltanat

بناگت کے صوبیدار کو جب منگولوں کے ارادے کا علم ہوا تو اس نے خود کو قلعہ بند کر لیا. منگولوں نے آگے بڑھ کر قلعے کا گھراؤ کر لیا اور جنگ چھیڑ گئی. صوبیدار نے مقابلہ تو خوب کیا مگر چوتھے روز اس نے قلعے کے دروازے کھول دیے. اور ہتھیار ڈال دیے. منگول کون سا شہر کو امان دینے والے تھے تمام اہل شہر قتل کر دیے گئے.

عورتوں کو علیحدہ کر کے آپس میں بانٹ لیا گیا. اور جوانوں کو قیدی بنا لیا گیا. تاکہ انہیں اگلی لڑائی میں ڈھال کے طور پر استعمال کیا جائے. اسی طرح منگول کے ایک حصے نے تشکند پر بھی قبضہ کر لیا. تاستان اور بناگت کے قلعے زیر کرنے کے بعد منگول لشکر جھنگ کی طرف بڑھا جہاں ان کا واسطہ ایک جری سپہ سالار سے پڑا جس کا نام تیمور ملک تھا.

جو کہ سلطان علاؤالدین خوارزم شاہ کا خصوصی کمانڈر بھی تھا مگر یہ بھی منگولوں کے تابڑ توڑ حملوں سے جنگ کو بچا نہ سکا. چنگیز خان کی مسلسل فتوحات کا ایک بڑا سبب دشمن پر اس کے تیز اور اچانک حملے تھے. منگولوں کے ہر سپاہی کے پاس کئی کئی گھوڑے ہوتے تھے دوران سفر وہ انہیں تبدیل کرتے رہتے. اس طرح گھوڑے تھکے بغیر سفر جاری رکھتے تھے.

Khwarizam Saltanat

جب کہیں حملے کا ارادہ ہوتا تو منگول اسے دشمن پر بالکل ظاہر نہ ہونے دیتے. اور ہفتوں کا سفر دنوں میں طے کرتے ہوئے اچانک دشمن پر جا پڑتے. ان کی اہم چال یہ بھی تھی کہ دشمن پر کئی اطراف سے حملہ کرتے.

Khwarizam Saltanat Aur Chengiz khan Part 4

Khwarizam SaltanatKhwarizam SaltanatKhwarizam Saltanat

-Advertisement-

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *