Changez khan,

Changez khan aur Khwarizam Saltanat P1

-Advertisement-

 حصّہ اوّل

Changez khan khwarizam Saltanat part 1


Changez khan

تقریبا پانچ سال پر محیط جن ریاست کی جنگی مہم جوئی اور زونڈو یا بیجنگ کی فتح نے چنگیز خان کو بری طرح تھکا دیا تھا اور وہ ان علاقوں کو اپنے ایک وفادار کمانڈر مقولی بہادر کے ماتحت کر کے اپنے آبائی ریگستانی وطن واپس لوٹ آیا. اس وقت چنگیز خان کی عمر تقریبا پچپن برس سے تجاوزکر چکی تھی.

Join Us On Telegram

چنگیز خان کسی نئی جنگی مہم جوئی یا یلغار سے پہلے آرام کرنا چاہتا تھا لیکن چنگیز خان جن ریاست کی جنگی مہم جوئی سے لوٹا تو اس کی نو عمر سلطنت کے مغربی نصف حصے کی حالت بڑی خستہ ہو چکی تھی. بارہ سو گیارہ سے بارہ سو پندرہ کے درمیانی عرصہ میں کیونکہ چنگیز خان کی توجہ کا مرکز جن ریاست کی فتح تھی تو وہ منگولین ریجن میں ہونے والی سازشوں کی بھرپور طریقے سے سرکوبی نہ کر سکا.

-Advertisement-

ان سازشی عناصر میں سرفہرست تھانائیمان قبیلے کے سردار قیام خان کا بیٹا کچلوک خان قیام خان تو چنگیز خان کے ہاتھوں ایک جھڑپ میں مارا جا چکا تھا مگر کچھ لوگ خان ابھی بھی فرار تھا. ان سازشوں کی سرکوبی کے لیے ضروری تھا کہ کچلوک خان کو تلاش کیا جائے اور اس کا قلع قمع کیا جائے.

-Advertisement-

Changez khan

-Advertisement-

تو چنگیز خان نے اس کی تلاش شروع کر دی لیکن کچلوک خان کی اس تلاش نے چنگیز خان کو نہ صرف کچلوک خان دیا بلکہ مغرب میں اس کے لیے فتوحات کے نئے دروازے بھی کھول دیے. نائیمان وہ قبیلہ تھا جنہوں نے بارہ سو ایک سے بارہ سو پانچ تک چنگیز خان کے دشمن جموکه کا ساتھ دیا.

جموکا کا چنگیز خان سے شکست کھانے اورموت کے گھاٹ اترنے کے بعد کوچلوک خان جوکہ نایمان قبیلے کے سردار قیام خان کا بیٹا تھا اپنے والد کے قتل اور اپنے قبیلے پر چنگیز خان کے قبضے کی وجہ سے بدلے کی آگ میں جل رہا تھا. اسی لیے وہ چنگیز خان کے خلاف کی جانے والی تقریبا ہر سازش کا حصہ ہوتا. اور چنگیز خان بھی اس بات سے بے خبر نہیں تھا مگر کچلوک خان ابھی فرار تھا.

بارہ سو آٹھ میں ایک بار پھر سے چنگیز خان کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد یہ نائیمان شہزادہ کچلوک خان قریبی کارہ خطائی ریاست میں بھاگ گیا. اور پناہ حاصل کر لی. یہاں نہ صرف اس شہزادے کو سیاسی پناہ ملی بلکہ اسے کارہ خطائی کے حکمران کی بیٹی سے شادی کا موقع بھی مل گیا.

بارہ سو گیارہ میں کچلوک خان نے اپنے ہی سسر یعنی کارخطائی حکمران یلو شی لوگوکے خلاف ایک بغاوت کر کے اس کا تخت الٹ دیا اور خود اس ریاست کا حکمران بن گیا. بارہ سو سولہ میں کچلوک خان نے ایک منگول سرحدی شہر الملک پہ قبضہ کر لیا جو کہ چنگیز خان کا اتحادی تھا. یہ ایک چنگیز خان کی حاکمیت کو چیلنج کرنے کے لیے کافی تھا.

تبت سے لے کر چینی ترکستان کی آخری حدود تک کا وسیع علاقہ کچلوک خان کے قبضے میں تھا. اس کی سرحدیں ایک طرف خوارزم شاہ کی علمداری سے اور دوسری طرف چنگیز خان کی حدود مملکت سے مل رہی تھیں. یا یہ کہہ دینا زیادہ بہتر ہوگا کہ یہ چنگیز خان اورخوارزم شاہ کے درمیان ایک بفر زون تھا.

اسی سال بارہ سو سولہ میں چنگیز خان نے کارہ خطائی ریاست اور کوچلوک خان کی سرکوبی کرنے کے لیے جے بی نایان کو ایک لشکر دے کر بھیجا. یہاں جیبی نویان نے ایک طویل جنگ کے بعد کچلوک خان کی قوت ختم کر کے اس کا سر کاٹ کر چنگیز خان کے پاس بھجوا دیا. اس فتح سے چینی ترکستان کے مسلم قبیلے اور تبت کے بت مت قبائل بھی چنگیز خان کی شمشیر خون آشام کے زیر سایہ آگئے.

اب اُس کی سرحدیں بارہ سو میل کی کوہستانی پٹی کے فرق سے دنیائے اسلام کے ساتھ مل چکی تھیں. آس پاس کی مسلم آبادیات کے تاجروں کی آمد و رفت نے ان دو مختلف تہذیب و تمدن والی قوموں کو ایک دوسرے کے احوال سے آگاہ کیا. تو چنگیز خان کو معلوم پڑا کہ اس کی مغربی سرحد کے پہاڑی سلسلے کوہ تیان شان جو کہ منگولیا اور باقی دنیا کے بیچ ایک قدرتی رکاوٹ تھا.

Changez khan, 

کہ اس پار ایسی شاداب وادیاں ہیں جہاں کبھی برف نہیں ہوتی وہاں ایسے دریا بہتے ہیں جو کبھی منجمد نہیں ہوتے. وہاں ایسے شهرآباد ہیں. جو چند ریاست کے شہروں سے بھی پرانے ہیں. ان مغرب کی آبادیوں سے وہ قافلے آتے تھے جو اپنے ساتھ بڑی آب دار تلواریں بہترین زنجیردار ہیں. سفید کپڑے اور سرخ چمڑے ،امبر اور ہاتھی دانت، فروزے اور لال لاتے تھے.

چنگیز خان تجارت میں بہت دلچسپی رکھتا تھا. اس نے اپنی سرزمین کے تاجر جن میں اس کی مسلم رعایا کے افراد بھی شامل تھے ہمت افزائی کی کہ وہ مغرب کی طرف تجارتی قافلے بیچیں. اسے جلد ہی معلوم ہو گیا کہ مغرب میں اس کا قریب ترین ہمسایہ خوارزمشاه ہے. جس نے خود ایک بڑی سلطنت فتح کی ہے اور اس کا حکمران علاؤ الدین محمد بن تکش ہے.

چنگیز خان نے خوارزم شاہ کے پاس قاصدوں کے ہاتھ یہ پیغام بھیجا. میں آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں میں آپ کی سلطنت کی طاقت اور وسعت کے بارے میں جانتا ہوں. میں آپ کو بیٹوں کی طرح تصور کرتا ہوں.

Changez khan, Khwarizam Saltanat Part 2

میں نےکارہ خطائی اور بہت سی اقوام پر فتوحات حاصل کی ہیں. میرا ملک بہادر جنگجوؤں کا ایک کیمپ ہے جہاں سونے چاندی کی مجھے دوسری زمینوں کی کوئی ضرورت نہیں مجھے ایسا لگتا ہے جیسے ہمارے دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان تجارت کی حوصلہ افزائی کرنے میں آپ کو دلچسپی ہے.بہتات ہے.

Changez khan

Changez khan

Changez khan

-Advertisement-

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *